چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے کہا کہ انتخابات میں مذہب، ذات اور فرقہ کے
ناموں کے استعمال پر روک لگانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے کمیشن کے
ہاتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں اور وہ عدالت کے اس فیصلے کو نافذ کرنے کے لئے
مکمل طور پر پرعزم ہیں اور اس کے لئے ہدایات تیار کی جارہی ہیں۔ ڈاکٹر نسیم زیدی نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابی پروگرام کا اعلان کرتے
ہوئے صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں یہ اظہار خیال کیا لیکن انہوں نے
انتخابات کے دوران پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس شروع ہونے کے بارے میں سیاسی
جماعتوں کے اعتراضات پر اور اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے دو خیموں کے
درمیان انتخابی نشان کی دعویداری کے بارے میں پوچھے جانے پر کوئی فیصلہ کن
جواب نہیں دیا۔
یہ دریافت کئے جانے پر کہ انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد جب آج سے ضابطہ
اخلاق نافذ ہو گیا ہے، تو ایسے میں یکم فروری کو مرکزی حکومت کا عام بجٹ کس
طرح پیش کیا جائے گا جبکہ اس میں عوامی مقبولیت کے کئی طرح کے اعلانات
ہوتے ہیں، ڈاکٹرنسیم زیدی نے کہا کہ چند سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے
انہیں ایک میمورنڈم دیا ہے اور کمیشن اس کا مطالعہ کر رہا ہے۔